سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) صدقہ فطر کا حکم اور مقدار

  • 8715
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1268

سوال

(176) صدقہ فطر کا حکم اور مقدار

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا صدقہ فطر واجب ہے یا سنت؟ نیز یہ کس پر واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صدقہ فطر تمام مسلمانوں پر واجب ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مرد، عورت، چھوٹے اور بڑے سب پر فرض قرار دیا ہے۔ (صحیح بخاري، الزکاة، باب صدقة الفطر، حدیث: 1503-1504 وصحیح مسلم، الزکاة، حدیث:984) اس کی مقدار کھانا، کھجور، جو، کشمش، پنیر وغیرہ کا ایک صاع ہے اور آپ نے حکم دیا ہے کہ اسے عید الفطر کی نماز کی طرف نکلنے سے پہلے پہلے ادا کر دیا جائے، یہ فریضہ نبویہ ہے، رمضان کے اختتام پر اسے ادا کرنے کا حکم ہے تاکہ لغو اور بے ہودہ باتوں سے روزہ پاک ہو جائے اور مسکینوں کو کھانا مسیر آ سکے اور وہ عید کے دن لوگوں سے مانگنے اور سوال کرنے سے بے نیاز ہو جائیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2 صفحہ 139

محدث فتویٰ

تبصرے