سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(161) ساری زکوٰۃ ایک ہی خاندان کو دے دینا

  • 8700
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1169

سوال

(161) ساری زکوٰۃ ایک ہی خاندان کو دے دینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

انسان جب اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کر لے اور وہ بہت تھوڑی مقدار میں ہو مثلا دو سو ریال تو کیا افضل یہ ہے کہ وہ ساری زکوٰۃ ایک ہی ضرورت مند و محتاج کاندان کو دے دے یا اسے یہ زکوٰۃ مختلف ضرورت مند گھروں میں تقسیم کرنی چاہیے؟ براہ کرم میری راہنمائی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زکوٰۃ اگر کم ہو تو اسے ایک ہی ضرورت مند گھر کو دے دینا بہتر اور افضل ہے، کیونکہ زکوٰۃ کی رقم اگر کم ہو تو اسے زیادہ گھروں میں تقسیم کرنے سے اس کی منفعت کم ہو گی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2 صفحہ 133

محدث فتویٰ

تبصرے