السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں سترہ سال کا نوجوان ہوں، میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتا ہوں، میرے والد صاحب میرے سارے اخراجات برداشت کرتے ہیں۔ اسلامی بینک میں میں نے اپنا کچھ مال رکھا ہوا ہے، اس پر ایک سال بھی گزر چکا ہے۔ کیا مجھ پر اس مال کی زکوٰۃ واجب ہے؟ کیا منافع پر بھی زکوٰۃ ہے؟ کیا زکوٰۃ سن بلوغت سے شروع ہوتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زکوٰۃ چوپاؤں، سونے چاندی، زمین کی پیداوار اور سامان تجارت پر واجب ہے، خواہ مالک چھوٹی عمر ہی کا ہو۔ یتیم کے مال میں بھی زکوٰۃ اسی طرح واجب ہے جیسے بڑی عمر کے آدمی کے مال پر واجب ہے۔ یتیم کی طرف سے اس کا ولی زکوٰۃ ادا کرے گا۔ زکوٰۃ تجارت کے نفع پر بھی واجب ہے، خواہ نفع نصاب سے کم ہو بشرطیکہ اصل مال نصاب کے مطابق ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب