سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(94) وفات کے وقت سورۃ یس پڑھنا

  • 8633
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1303

سوال

(94) وفات کے وقت سورۃ یس پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا وفات کے وقت سورہ یس پڑھنا صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فقہاء نے وفات کے وقت اس سورت کے پڑھنے کو مستحب قرار دیا ہے۔ بعض اہل علم نے ذکر کیا ہے کہ اس سور مبارکہ کے پڑھنے سے روح آسانی سے نکل جاتی ہے۔ فوت ہونے والے کے پاس اس سورت کی قراءت کا مستحب ہونا دراصل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حسب ذیل ارشاد پر مبنی ہے:

(اقرءوا "يس" علي موتاكم) (سنن ابي داود‘ الجنائز‘ باب القراءة عند الميت‘ ح: 3121)

’’تم اپنے مرنے والوں پر یس پڑھا کرو۔‘‘

اس حدیث کو بعض اہل علم نے ضعیف قرار دیا ہے اور بعض نے اسے قابل استدلال قرار دیا ہے۔ اگر اس سورت مبارکہ کو پڑھ لیا جائے تو امید ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہو گا اور اگر اسے نہ پڑھا جائے اور میت کو صرف "لا اله الا اللہ" کی تلقین پر اکتفاء کر لیا جائے تاکہ دنیا سے رخصت ہوتے وقت اس کی زبان سے ادا ہونے والے آخری الفاظ "لا اله الا اللہ" ہوں تو یہ بھی بہت اچھا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2  صفحہ 92

محدث فتویٰ

تبصرے