السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو شخص کسی قریبی رشتہ دار یا دوست کی تعزیت کے لیے سفر کر کے جاتا ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ نیز کیا دفن کرنے سے پہلے بھی تعزیت کرنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمارے علم میں کسی قریبی رشتہ دار یا دوست کی وفات کی وجہ سے تعزیت کے لیے سفر کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس میں ہمدردی، غم گساری اور تکلیف صدمہ کی تخفیف ہے۔ تعزیت دفن سے پہلے بھی کی جا سکتی ہے اور بعد میں بھی اس میں کوئی حرج نہیں لیکن مصیبت کے بعد جس قدر قریبی وقت میں تعزیت ہو گی اس قدر مصیبت کی تخفیف کا ذریعہ ثابت ہو گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب