سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(48) میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ دفن کیا جائے

  • 8587
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1273

سوال

(48) میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ دفن کیا جائے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں مصر میں میت کو اس طرح پشت کے بل لٹا کر دفن کیا جاتا ہے کہ دایاں ہاتھ پیٹ پر بائیں ہاتھ کے اوپر ہوتا ہے لیکن سعودیہ میں میں نے یہ دیکھا ہے کہ یہاں دائیں پہلو پر دفن کیا جاتا ہے۔ امید ہے مستفید فرمائیں گے کہ کون سا طریقہ صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح طریقہ یہ ہے کہ میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ دفن کیا جائے، کیونکہ کعبہ زندوں کا بھی قبلہ ہے اور مردوں کا بھی، جیسے سونے والے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم دیا ہے کہ وہ دائیں کروٹ لیٹے۔ اسی طرح میت کو بھی دائیں کروٹ ہی پر دفن کیا جائے گا کیونکہ وفات کے اعتبار سے نیند اور موت مشترک ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿اللَّهُ يَتَوَفَّى الأَنفُسَ حينَ مَوتِها وَالَّتى لَم تَمُت فى مَنامِها...٤٢﴾... سورة الزمر

’’اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے ارو جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے۔)‘‘

اور فرمایا:

﴿وَهُوَ الَّذى يَتَوَفّىكُم بِالَّيلِ وَيَعلَمُ ما جَرَ‌حتُم بِالنَّهارِ‌ ثُمَّ يَبعَثُكُم فيهِ لِيُقضى أَجَلٌ مُسَمًّى...٦٠﴾... سورة الانعام

’’اور وہی تو ہے جو رات کو (سونے کی حالت میں) تمہاری روح کو قبض کر لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو اس کو بھی جانتا ہے، پھر تمہیں دن کے وقت اٹھا کھڑا کرتا ہے تاکہ (یہی سلسلہ جاری رکھ کر زندگی کی) مدت معین پوری کر دی جائے۔‘‘

لہذا دفن میت کے بارے میں حکم شریعت یہ ہے کہ اسے دائیں پہلو پر قبلہ رخ لٹایا جائے۔ سائل نے تدفین کے سلسلہ میں اپنے ملک میں جو دیکھا ہے تو ہو سکتا ہے کہ جہالت کی وجہ سے ایسا ہوتا ہو ورنہ مجھے معلوم نہیں کہ اہل علم میں سے کسی نے یہ کہا ہو کہ میت کو چت لٹایا جائے اور اس کے ہاتھ اس کے پیٹ پر رکھ دئیے جائیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2  صفحہ 56

محدث فتویٰ

تبصرے