سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(108) کسی بات کے لیے تقدیر کو کہاں تک بنیاد بنایا جا سکتا ہے؟

  • 858
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1368

سوال

(108) کسی بات کے لیے تقدیر کو کہاں تک بنیاد بنایا جا سکتا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لوگوں کی طرف سے کی گئی اس طرح کی بات کے بارے میں کیا حکم ہے وہ کہتے ہیں کہ ’’اس بات میں تقدیر نے مداخلت کی ہے‘‘ اور ’’اس میں اللہ تعالیٰ کی عنایت نے مداخلت کی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ بات کہ ’’اس میں تقدیر نے مداخلت کی ہے‘‘ درست نہیں کیونکہ اس کے معنی یہ ہیں کہ اس معاملہ میں تقدیر نے مداخلت کر کے زیادتی کی ہے، حالانکہ تقدیر ہی تو اصل ہے، لہٰذا یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ تقدیر نے مداخلت کی ہے؟ اس لئے زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ یوں کہا جائے کہ قضا وقدر نازل ہوئی ہے یا یہ کہ تقدیر غالب آگئی ہے۔ اسی طرح یہ کہنا کہ ’’اللہ تعالیٰ کی عنایت نے مداخلت کی ہے۔‘‘ اس عبارت سے زیادہ بہتر یہ ہے کہ یوں کہا جائے کہ اللہ تعالیٰ کی عنایت حاصل ہوگئی ہے یا یہ کہ اللہ تعالیٰ کی عنایت کا تقاضا یہ ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ181

محدث فتویٰ

تبصرے