سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(240) شرعی داڑھی کے حدود اور داڑھی منڈا نے کا حکم

  • 8534
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2780

سوال

(240) شرعی داڑھی کے حدود اور داڑھی منڈا نے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امید ہے کہ آپ یہ بیا ن فر ما ئیں گے  کہ داڑھی منڈانے  یا اس کے کچھ با ل  کترا نے  کا کیا حکم ہے ؟ نیز یہ فر ما یئے  کہ شر عی  داڑھی کے حدود کیا ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی منڈانا  حرا م ہے  کیو نکہ اس میں رسول اللہ ﷺ کی نافرما نی ہے  نبی کر یم ﷺ نے فر ما یا کہ :

اعفوا اللحي واحفوا الشوارب

"داڑھیاں  بڑھا ئو   اور مونچھیں کترائو  "

داڑھی  منڈانا اللہ تعا لیٰ کے رسولوں کی سنت کو   چھو ڑ کر  مجو سیں  اور مشرکو ں  کے طریقہ  کو اختیا ر  کر نا ہے ۔داڑھی کی  حد کے با  رے میں گزارش ہے  کہ اہل لغت نے ذکر کیا ہے  کہ وہ تما م با ل  جو چہرے  رخساروں  کلوں اورٹھوڑی پر ہوں  وہ داڑھی میں شا مل ہیں  اور ان میں سے کسی حصہ  کے با لوں کو لینا  معصیت  میں شا مل ہے کیو نکہ  رسول اللہ ﷺ  کے ارشادات ۔

اعفوا اللحي ...ارخو اللحي ...وفرو اللحي .....اور اوفوا اللحي

کا تقا ضا ہے  کہ داڑھی کے کسی حصہ  کے با لوں  کو لینا جا ئز نہیں  ہے لیکن  معاصی  میں  بھی چونکہ  تفا دت ہو تا ہے  لہذا داڑھی مونڈا نا  کترا نے  کی نسبت  زیادہ  بڑا گناہ  ہے کیو نکہ  اس میں زیا دہ  نما یاں  اور بڑا ی  مخا لفت ہے ۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1 ص38

تبصرے