کیا اہل سنت الجما عت کے نزدیک قابل اعتما د مذاہب سے دو چا ر ہیں ؟ کسی ایک معین مذہب کے ساتھ وابستگی کا کیا حکم ہے ؟ کیا ایک سے دوسر ے مذہب کی طرف منتقل ہو نا جا ئز ہے؟
یہ مذاہب صدر اول میں مدون ہو ئے ان کے ائمہ کے اقوال واختیا رات مشہور ہیں کچھ لو گوں نے ان کی پیروی اس لئے کی کہان کے سا منے ان کی صحت ظاہر ہو گئی تھی لیکن بعد میں ان مذاہب کے کچھ ایسے پیوکا ر پیدا ہو ئے جنہوں نے تعصب سے کا م لیا اور اپنے مذاہب کی تا ئید و حما یت میں بہت تشدد کیا صحیح احا دیث تک کو رد کر دیا پہلے لوگ تو معذور تھے لیکن بعد میں آنے والے جن کے سا منے حق واضح ہو گیا ان کو ہم معذور قرار نہیں دے سکتے لہذا کسی ایک معین مذہب کی پا بندی لا ز م نہیں ہے بلکہ جب کسی امام کے حق پر ہو نا ثا بت ہو جا ئے تو اس کے مطا بق عمل کر نا فرض ہے اس کی طرح محض خواہش نفس کی پیروی یا محض رخصتوں کے حصول کے لئے ایک مذہب کی بجا ئے دوسرے کی طرف منتقل ہو نا جا ئز نہیں کیو نکہ یہ کبیر ہ گناہ ہے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب