کیا یہ ممکن ہے کہ کو ئی ولی کسی ایسے انسا ن کی مدد کر ے جو اس سے دور ہو مثلا ایک آدمی ہندوستا ن میں ہے اور ولی سعود یہ میں رہ رہا ہے تو کیا اس سعود ی ولی کے لئے سعود یہ میں رہتے ہو ئے کسی ہندوستان کے آدمی کی ہندو ستا ن میں مدد کر نا ممکن ہے
ولی اور غیر ولی زندہ انسا ن کے لئے یہ ممکن ہے کہ وہ عادی اسباب کے اندر رہتے ہو ئے ان لو گو ں کی مدد کر ے جو اس سے مدد طلب کر یں مثلا یہ کہ وہ ان کے لئے ما ل خرچ کر سکتا ہے حکمرا نو ں کے پا س سفارش کر سکتا ہے یا ان اسباب ووسا ئل کو اختیا ر کر تے ہو ئے جو انسا نی مقدور میں ہو ں اور ان کا استمعا ل معروف و معمول ہو وہ کسی نا پسند یدہ چیز سے انہیں بچا بھی سکتا ہے ۔ایسے غیر عا د ی اسبا ب جو انسانی طا قت سے با لا ہوں جیسے کہ اس مثا ل میں سا ئل نے ذکر کیا ہے یہ بندوں کی دسترس سے با ہر ہیں ۔ اور یہ صرف اللہ وحد ہ لا شریک کے قبضہ اختیا ر میں ہیں وہ ہر چیز پر قا در ہے کو فی سنن صرف اسی کے تصرف میں ہیں ان میں سے جن کے مطا بق وہ چا ہتا ہے عمل کر تا ہے اور جن کے مطا بق وہ نہیں چا ہتا عمل نہیں کر تا اسی کی دعوت حق ہے صرف اس کی ذات ملجاو ما وی ہے صرف وہی مدد کر سکتا ہے اور اس کے سوا اور کو ئی مدد نہیں کر سکتا وہ اکیلا ہی ہر چیز کا اپنے علم سے احا طہ کئے ہو ئے ہے اور ہر چیز سے اس کی حکمت و رحمت وسیع ہے وہ جو دے اسے کو ئی روک نہیں سکتا اور جس وہ روکے اسے کو ئی دے نہیں سکتا وہ جو فیصلہ فر ما ئے اس کے فیصلے کو کو ئی ٹا ل نہیں سکتا وہ ہر چیز پر قا در ہے ارشاد با ر ی تعالیٰ ہے ۔
اور اس شخص سے بڑھ کر کو ن گمراہ ہو سکتا ہے جو ایسے شخص کو پکا ر ے جو قیا مت تک اسے جوا ب نہ دے سکے اور ان کو ان کے پکا ر نے ہی کی خبر نہ ہو اور جب لو گ( قیا مت کے دن ) جمع کئے جا ئیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی پر ستش سے انکا ر کر دیں گے ۔"اور فر مایا
اگر تم ان کو پکا رو تو وہ تمہا ری پکا ر نہ سنیں اگر سن بھی لیں تو تمہا ری بات کو قبو ل نہ کر سکیں اور قیا مت کے روز تمہا رے شر ک سے انکا ر کر دیں گے اور (اللہ ) با خبر کی طرح تم کو کو ئی خبر نہ دے گا ،"
اللہ تعالیٰ نے ہمیں سورۃ فا تحہ میں یہ تعلیم دی ہے کہ ہم اس کی جنا ب میں یہ عرض کر یں ،"
''اے پر وردگا ر ہم خا ص تیر ی عبادت کر تے ہیں اور خا ص تجھ ہی سے مانگتے ہیں ۔"
نبی ﷺ نے بھی ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم صرف اللہ ہی سے سوال کر یں اور صرف اسی سے مدد ما نگیں چنا نچہ آپ ﷺکا ارشاد یہ ہے کہ :
جب تم سوا ل کر و تو صرف اللہ تعالیٰ ہی سے کر و اور جب تم مانگو تو صرف اللہ ہی سے مدد ما نگو ۔"-
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب