اگر ہم اپنے معاشرے میں نظر دوڑائیں تو مشاہدہ میں آتا ہے کہ مزدوری پیشہ سے متعلق لوگ روزہ نہیں رکھتے میرا سوال یہ ہے کہ یہ ان کے لیے اسلام میں نرمی ہے کہ وہ روزہ چھوڑ سکتے ہیں یا نہیں۔؟
نصوص شرعیہ میں روزہ موخر کرنے کی علت سفر یا مرض یا جو اس کے حکم میں ہو، بیان کی گئی ہے۔ پس مریض اور مسافر کے لیے روزہ چھوڑنے کی رخصت ہے اور وہ دوسرے دنوں میں ان کی قضا کرے گا یا اگر قضا کی طاقت نہ رکھتا ہو تو فدیہ ادا کرے گا۔
مزدور کے بارے شیخ بن باز رحمہ اللہ وغیرہ کا کہنا یہ ہے کہ وہ روزہ رکھے اور اگر روزہ مکمل کرنا اس کے لیے بہت مشقت کا باعث بن جائے تو وہ روزہ کھول دے اور دوسرے دنوں یعنی چھٹی یا سردیوں کے چھوٹے دنوں میں ان کی قضا کر لے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فتاویٰ علمائے حدیثجلد 2 کتاب الصلوۃ |