سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(81) زندوں اور مردوں کی طرف سے صدقہ اور قراءت قرآن

  • 8340
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1761

سوال

(81) زندوں اور مردوں کی طرف سے صدقہ اور قراءت قرآن
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی شخص کے لئے جائز ہے۔کہ وہ اپنے زندہ والدین کی طرف سے صدقہ کرے؟کیا وہ ان کی طرف سے قرآن مجید کی تلاوت بھی کرسکتا ہے۔؟اور اگر ایساکرنا جائز ہے تو کیا صدقہ وقراءت کے لئے صرف نیت ہی کافی ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

والدین اور دیگر لوگوں کی طرف سے صدقہ کرنا جائز ہے۔خواہ وہ زندہ ہوں یامردہ اور اس کے لئے دل سے نیت ہی کافی ہے۔اگر زبان سے یہ بھی کہہ دے کہ''اے  اللہ! میرے والدین کی طرف سے اس صدقے کو قبول فرما تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔والدین قریبی رشتہ داروں اور دیگر مسلمانوں کے لئے دعا اور استغفار بھی مسنون ہے۔قرآن مجید کی تلاوت اور اس کے ایصال ثواب کواگرچہ بہت سے علماء نے جائز قرار دیا ہے۔لیکن یہ رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں ہے۔لہذا اس کا کوئی اعتبار نہیں اس لئے عدم نصوص کی وجہ سے بہت سے علماء نے اس سے منع بھی کیا ہے لہذا کبھی کبھار ایساکرنے  میں کوئی حرج نہیں۔

والله اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

تبصرے