سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(70) نبی کریمﷺ کی قسم کھانے کا حکم

  • 8329
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2022

سوال

(70) نبی کریمﷺ کی قسم کھانے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ نبی کریمﷺ اور اولاد نبی ﷺ کی قسم کھاتے ہیں۔ان کا قصد وارادہ تو نہیں ہوتا۔لیکن عادتا وہ اس طرح کی قسم کھاتے ہیں تو کیا اس کا بھی محاسبہ ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی کےلئے یہ جائز نہیں کہ وہ نبی کریمﷺ یامخلوق میں سے کسی اور کی قسم کھائے غیر اللہ کی قسم کھانا حرام اور شرک ہے۔کیونکہ نبی کریمﷺ نے  فرمایا ہے۔

من كان حالفا فلا يحلف  الا بالله او ليصمت (صحيح بخاري)

جو شخص قسم کھانا چاہے اسے چاہیے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ ٰ کی قسم کھائے یا پھر خاموش رہے۔''

اس طرح آپﷺ نے یہ  بھی  فرمایا:

من حلف بغير الله فقد كفر او اشرك(جامع ترمذي)

''جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر یا شرک کا ارتکاب کیا۔''

اس مضمون کی اور بھی بہت سی احادیث ہیں۔

امام  ابن عبد البر فرماتے ہیں۔ کہ اس بات پر تمام اہل علم کا اجماع ہے۔کہ غیر اللہ کی قسم کھانا جائز نہیں لہذا ہر مسلمان پر واجب ہے۔کہ وہ غیر اللہ کی قسم سے اجتناب کرے اور ماضی میں اس نے جو غیر اللہ کی قسم کھائی یا دیگر  گناہوں کا ارتکاب کیا۔ان سے توبہ کرے۔اللہ تعالیٰ ٰ کےپاس جو خیر   وبھلائی اور اجر جزیل ہے ا س کی رغبت اور اس کے غضب وعقاب سے پناہ حاصل  کرنے کے لئے حق  پر قائم رہے اور حق کی حفاظت کرے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

تبصرے