سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) کیا ہندو بدھ مت اور سکھ مت دین ہیں؟

  • 8324
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2134

سوال

(65) کیا ہندو بدھ مت اور سکھ مت دین ہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مورخہ 4 صفر کو جمعہ کی شام ٹیلی وژن سے عالم فطرت کے نام سے ایک  پروگرام پیش کیا گیا۔ یہ  پروگرام ہندوستان کے لوگوں کے بارے میں تھا پروگرام پیش کرنے والے نے اس نشریات کی ابتداء میں کہا''ہندوستان کو جو مختلف ادیان کا مذہب کہاجاتا ہے۔یہ تو بالکل درست ہے۔کیونکہ وہاں ہم ہندومت بدھ مت اور سکھ مت ۔۔۔الخ سب دین پاتے ہیں۔''آپ کی خدمت میں گزارش ہے۔کہ وضاحت فرمایئں کیا یہ واقعی ادیان ہیں۔جنھیں پروگرام پیش کرنے والے نے ادیان قرار دیا ؟کیا یہ ادیان بھی اللہ کی طرف سے نازل کردہ اور رسولوں کے زریعے لوگوں تک پہنچائے گئے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر وہ طریقہ جس  کے لوگ پیرو کار ہوں۔ اسے دین سمجھ کر سر انجام دیں اسے دین کا نام دیا جاسکتا ہے۔خواہ وہ باطل ہو جیسے بدھ مت۔بت پرستی یہودیت ہندومت نصرانیت اور دیگر باطل ادیان اللہ نے سورۃ الکافرون میں فرمایا:

﴿لَكُم دينُكُم وَلِىَ دينِ ﴿٦﴾... سورة الكافرون

‘‘تمہارے لئے تمہارادین اورمیرے لئے میرا دین۔’’

اس آیت میں بتوں کے پجاریوں  کے طریقے کو بھی دین کہا ہے۔'جبکہ دین حق صرف اسلام ہے۔جیسا کہ اللہ نے فرمایا ہے۔"

﴿إِنَّ الدّينَ عِندَ اللَّهِ الإِسلـمُ...١٩﴾... سورة آل عمران

‘‘تحقیق اسلام ہی اللہ کے نزدیک دین حق ہے۔’’

اورفرمایا:

﴿وَمَن يَبتَغِ غَيرَ‌ الإِسلـمِ دينًا فَلَن يُقبَلَ مِنهُ وَهُوَ فِى الءاخِرَ‌ةِ مِنَ الخـسِر‌ينَ ﴿٨٥﴾... سورة آل عمران

‘‘اورجوشخص اسلام کے سوا کسی اوردین کاطالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گااورایسا شخصآخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔’’

نیزفرمایا:

﴿اليَومَ أَكمَلتُ لَكُم دينَكُم وَأَتمَمتُ عَلَيكُم نِعمَتى وَرَ‌ضيتُ لَكُمُ الإِسلـمَ دينًا...٣﴾... سورةلمائدة

‘‘آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کردیا اوراپنی نعمتیں تم پر پوری کردیں اورتمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا۔’’

اسلام اللہ تعالیٰ   کی ذات گرامی کی عبادت کا نام ہےیعنی تمام ماسوااللہ کی بجائے صرف اورصرف اسی کی عبادت کی جائے،اس کے اوامر کی اطاعت بجالائی جائے،اس کے نواہی کو ترک کردیا جائے ،اس کی حدود کی پاسداری کی جائے ،ہر اس چیز کے ساتھ ایمان لایا جائے جس کے بار ے میں اللہ اوراس کے رسول ﷺ نے خبردی خواہ اس کا تعلق ماضی سے ہویا مستقبل سے ۔ادیان باطلہ میں کوئی بھی اللہ تعالیٰ  کی طرف سے نازل شدہ نہیں ہے اورنہ پسندیدہ بلکہ یہ سب ایجاد بندہ اورغیر منزل ہیں۔جب کہ اسلام اللہ تعالیٰ  کے تمام رسولوں کا دین ہے اورہاں البتہ ان کی شریعتوں میں قدرے اختلاف رہا ہےجیسا کہ ارشادباری تعالیٰ  ہے:

﴿لِكُلٍّ جَعَلنا مِنكُم شِر‌عَةً وَمِنهاجًا...٤٨﴾... سورة المائدة
‘‘ہم نے تم میں سے ہر ایک(فرقے)کے لئے ایک دستوراورطریقہ مقررکیا ہے۔’’
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 


تبصرے