سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(228) بچے کو صف سے ہٹانا

  • 828
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1141

سوال

(228) بچے کو صف سے ہٹانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا بچے کو صف میں اس کی جگہ سے دور ہٹا دینا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحیح بات یہ ہے کہ بچے کو صف میں اس کی جگہ سے دور ہٹا دینا جائز نہیں کیونکہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ  سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

«لَا يُقِيْمُ الرَّجُلُ الرَّجُلَ مِنْ مَقْعَدِهِ ثُمَّ يَجْلِسَ فِيهِ» (صحيح البخاري، الاستئذان، باب لا يقيم الرجل الرجل من مجلسه، ح: ۶۲۶۹ وصحيح مسلم، السلام، باب تحريم اقامة الانسان من موضعه المباح الذی سبق اليه، ح: ۲۱۷۷ (۲۸) واللفظ له)

’’کوئی آدمی کسی کو اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے۔‘‘

اور دوسری بات یہ ہے کہ اس میں بچے کی حق تلفی اور اس کی دل شکنی ہے، نیز اسے نماز سے متنفر کرنا اور اس کے دل میں بغض وحسد پیدا کرنا ہے۔ اگر ہم یہ کہیں کہ بچوں کو آخری صف میں پیچھے ہٹا دیا جائے تو اس طرح سارے بچے ایک صف میں اکٹھے ہو جائیں گے اور وہ نماز میں کھیل تماشا شروع کر دیں گے، اس لئے جب کھیل تماشا کا اندیشہ ہو تو پھر انہیں ایک دوسرے سے الگ کر دینے میں کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ267

محدث فتویٰ

تبصرے