سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(221) نفل پڑھنے والے امام کے پیچھے فرض نماز پڑھنا جائز ہے

  • 821
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 3326

سوال

(221) نفل پڑھنے والے امام کے پیچھے فرض نماز پڑھنا جائز ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نفل پڑھنے والے امام کے پیچھے فرض نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے، مثلاً: نماز تراویح پڑھنے والوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

نماز تراویح پڑھنے والوں کے پیچھے عشاء کی نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ امام احمد رحمہ اللہ  نے صراحت بیان کی ہے کہ اگر کوئی مسافر ہو اور نماز کی ابتدا ہی میں وہ امام کے ساتھ شامل ہو جائے تو وہ امام کے ساتھ ہی سلام پھیرے، ورنہ نماز کا جو حصہ رہ گیا ہو، اسے امام کے سلام پھیرنے کے بعد مکمل کرلے۔ زیادہ مناسب یہ تھا کہ یہاں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ  کی اس حدیث کا حوالہ دیا جاتا کہ (ان معاذ بن جبل کان یصلی مع النبیﷺ ثم یرجع فیوم قومہ) (صحیح البخاري، الاذان، باب اذا طول الامام… حدیث: ۷۰۰ نیز ملاحظہ فرمائیں، حدیث: ۷۰۱، ۷۰۵، ۷۱۱، ۶۱۰۶) ’’حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ  نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کے ساتھ نماز ادا کرتے اور پھر واپس جا کر اپنی قوم کی امامت کرواتے تھے۔‘‘ اور ظاہر ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ  کی وہ نماز فرض ہوتی تھی، جو آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کی اقتدا میں ادا کرتے اور جب وہ اپنی قوم کی امامت فرماتے تو ان کی وہ نماز نفل اور ان کی قوم کی فرض ہوتی تھی، لہٰذا معلوم ہوا کہ نفل نماز ادا کرنے والے کے پیچھے فرض نماز ادا ہو سکتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ265

محدث فتویٰ

تبصرے