السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
طریقہ تیجانیہ کے متعلق اور حالت بیداری میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے متعلق آپ لوگوں کا کیا عقیدہ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
فرقہ تیجانیہ کفر، گمراہی اور دین میں غیر شرعی بدعتیں ایجاد کرنے میں سب فرقوں سے بڑھ کر ہے۔ اس سے پہلے بھی مجلس افتاء سے اس کے متعلق سوال کیا گیا تھا اور مجلس نے ان کی بدعتوں اور گمراہیوں کے متعلق ایسا مقالہ لکھاتھا[1] اور بعض صوفیوں کا یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور غلط ہے کہ انہیں حالت بیداری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوجاتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت صرف قیامت کے دن ہوگی جب سب لوگ قبروں سے اٹھیں گے اور صحیح حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی مروی ہے کہ:
(أَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُ عَنْہُ الأَرْضُ یَوْمَ الْقِیَامَة)
’’قیامت کے دن سب سے پہلے میری قبر شق ہوگی۔‘‘
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز
[1] وہ مقالہ آئندہ صفحات میں پیش خدمت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب