سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(198) کیا تیجانیہ کا وظیفہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

  • 8173
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 818

سوال

(198) کیا تیجانیہ کا وظیفہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا تیجانیہ کا وظیفہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طریقہ تیجانیہ ایک غلط طریقہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کے اسوۂ  مبارکہ اور سنت سے مطابقت نہیں رکھتا۔ بلکہ اس میں ایسی مشرکانہ بدعتیں پائی جاتی ہیں جن کے مطابق عقیدہ رکھنے یا عمل کرنے سے انسان اسلام سے ہی نعوذ باللہ خارج ہوجاتا ہے۔ اس کے اور ادووظائف میں بھی بدعتیں موجود ہیں لہٰذا ثواب کے لئے انہیں پڑھنا جائز نہیں۔ کیونکہ اذکار عبادت کی ایک قسم ہیں اور عبادات سب توفیقی ہیں۔ ان میں قرآن مجید اور صحیح احادیث کی طرف رجوع کرنا ضروری ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت کریں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کئے ہوئے ذکر اور جو ادعیہ کی کتابوں میں موجود ہیں، اسی طرح حدیث کی قابل اعتماد کتابوں سے انتخاب کرکے لکھی گئی ہیں ان کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ مثلاً ریاض الصالحین ازامام نووی رحمہ اللہ، الکلم الطیب ازامام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ، الوابل الطیب ازامام ابن قیم رحمہ اللہ  اور الاذکار ازامام نووی رحمہ اللہ وغیرہ۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۲۳۹۲)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 206

محدث فتویٰ

تبصرے