السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اللہ کو ’’یا ھو‘‘کہہ کر پکارسکتے ہیں یعنی ’’اے وہ‘‘ اور مراد اللہ تعالیٰ ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
متکلم‘ مخاطب اور غائب کی ضمیریں متکلم‘ مخاطب یا غائب کی طرف مطلقاً اشارہ کرتی ہیں۔ انہیں لغت کے لحاظ سے اللہ تعالیٰ کے نام قرار دیا جاسکتا ہے نہ شرعاً۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے یہ نام نہیں رکھے۔ لہٰذا ان الفاظ سے اللہ کو پکارنے کا مطلب یہ بنتا ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کو اس کے نام کے علاوہ دوسرے الفاظ سے پکار رہے ہیں، اس لئے یہ جائز نہیں اور یہ اللہ تعالیٰ کے نامو ں کے بارے میں کج روی اختیار کرنے میں شامل ہے کیونکہ یہ عمل اللہ کے ایسے نام رکھنے کے مترادف ہے جو نام اللہ تعالیٰ نے خود اپنے لئے مقرر نہیں کئے اور یہ ایسے الفاظ کے ساتھ نداء اور دعا ہے جو اللہ نے شریعت میں نازل نہیں کئے اور اللہ تعالیٰ نے ایسے کام سے منع فرمایا ہے۔ ارشاد ہے:
﴿وَ لِلّٰہِ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْٓ اَسْمَآۂ ٖ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْن﴾ (الاعراف۷؍۱۸۰)
’’اور اللہ کے بہترین نام ہیں، پس اسے ان ناموں سے پکارو اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں کج روی اختیار کرتے ہیں۔ انہیں ان کے عملوں کا جلد بدلہ مل جائے گا۔‘‘
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۶۵۷۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب