سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(96) ’’یا سیدی‘‘ کے الفاظ استعمال کرنا

  • 8074
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1172

سوال

(96) ’’یا سیدی‘‘ کے الفاظ استعمال کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فوج یا پولیس کے افسر کو اس طرح کہنا جائز ہے: ’’حاضریا سیدی‘‘ (میرے آقا! میں حاضر ہوں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یوں کہنا جائز ہے ’’حاضر ‘‘ لیکن (یَا سَیِّدِی) کہنا جائز نہیں، جب بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہ  نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہاتھا: (أَنْتَ سَیِّدُنَا) (آپ ہمارے آقا ہیں) تو آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: (اَلسَّیَّدُاللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی) (آقا تو اللہ تبارک وتعالیٰ ہی ہے) یہ حدیث امام ابو داؤد نے صحیح سند سے روایت کی ہے۔[1]

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ(۹۲۳۴)


[1]              مسند احمد ج:۴، ص:۲۴، ۲۵۔ سنن ابی داؤد حدیث نمبر: ۴۸۰۶۔ ابن السنی، عمل الیوم واللیلہ حدیث نمبر: ۳۸۷۔ الادب المفرد امام بخاری حدیث نمبر: ۲۱۱۔ الاسماء والصفات امام بیہقی حدیث نمبر: ۲۲ عمل الیوم واللیلہ امام نسائی حدیث نمبر: ۲۴۵، ۲۴۶، ۲۴۷

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 107

محدث فتویٰ

تبصرے