سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(89) کیا مسلمان کیلئے جائز ہے کہ وہ کسی یہودی یا عیسائی کوکافر کہے؟

  • 8067
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2249

سوال

(89) کیا مسلمان کیلئے جائز ہے کہ وہ کسی یہودی یا عیسائی کوکافر کہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  کیا مسلمان کیلئے جائز ہے کہ وہ کسی یہودی یا عیسائی کوکافر کہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کے لئے جائز ہے کہ کسی یہاودی یا عیسائی کے بارے میں کہ کہ وہ کافر ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کے لئے اس قسم کے الفاظ استعمال کئے ہیں۔ جوکوئی بھی قرآن کریم غوروفکر کے ساتھ پڑھتا ہے اسے یہ بات معلوم ہے۔ مثلاً ایک مقام پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ وَالْمُشْرِکِیْنَ فِیْ نَارِ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا اُوْلٰٓئِکَ ہُمْ شَرُّ الْبَرِیَّۃِ ﴾ (البینبة۹۸؍۶)

’’ اہل کتاب اور مشرکین‘ جنہوں نے کفر کیا وہ جہنم کی آگ میں ہوں گے، ہمیشہ اس میں رہیں گے، یہی لوگ بد ترین مخلوق ہیں۔‘‘ یہاں اہل کتاب سے مراد یہودو نصاریٰ ہیں۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۴۳۱۹)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 98

محدث فتویٰ

تبصرے