السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم اس شخص کے بارے میں شرعری حکم معلوم کرنا چاہتے ہیں جو کافر کوکافر نہیں کہتا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص کا کفر ہونا ثابت ہوجائے، اس کو کافر سمجھنا اور اس پر کفر کا حکم لگانا واجب ہے اور مسلمان حاکم کا فرض ہے کہ اگر ایسا شخص تو بہ نہ کرے تو اس پر ارتداد کی شرعی حد نافذ کرے۔ جس شخص کا کافر ہونا ثابت ہوچکا ہو اس کو کافر نہ سمجھنے والا بھی کافر ہے۔ البتہ اگر وہ کسی شبہ کی وجہ سے یہ موقف رکتھا ہے تو اس شبہ کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۴۲۵۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب