السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسلمان کو کہنا تو مومن نہيں یا تو بے ایمان ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسا کہنا جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔ اس کی دلیل حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(أِذَا قَال الرَّجُلُ لَأَخِیہِ: یَا کَافِرُ فَقَدْ بَائَ بِھَا أَحَدُھُمَا فَأِنْ کَانَ قَالَ وَأِلَّا رَجَعَتْ عَلَیْہِ)
’’جب کوئی شخص اپنے بھائی کو کہتا ہے، او کافر! تو یہ لفظ ان میں سے کسی ایک پر صادق آتا ہے۔ اگر (جسے کہاگیا ہے) وہ ایسے ہی ہے جیسا کہ کہا گیا (پھر تو وہ کافر ہے ہی) ورنہ یہ (لفظ) کہنے والے پر لوٹ آتا ہے‘‘ (متفق علیہ)[1]
حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوے سنا:’’جو شخص اپنے بھائی کو کفر کے لفظ کے ساتھ بلاتا ہے (اسے کافرکہتاہے) یا کہتا ہے ’’اور اللہ کے دشمن! اور (جسے کہاگیا ہے) وہ ایسا نہیں ہے تو یہ بات کہنے والے پر پلٹ آتی ہے۔‘‘ (متفق علیہ) [2]
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۹۲۳۲)
[1] صحیح بخاری حدیث نمبر: ۶۱۰۴۔ جامع ترمذی حدیث نمبر: ۲۶۳۹
[2] صحیح بخاری حدیث نمبر: ۱۶۰۴۵۔ صحیح مسلم حدیث نمبر: ۶۱۔ سنن ابی داؤد حدیث نمبر: ۴۶۸۷۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب