سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(50) اسلام اور کفر کے درمیان حد فاصل

  • 8029
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1190

سوال

(50) اسلام اور کفر کے درمیان حد فاصل

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کفر اور اسلام کے درمیان حد فاصل کیا ہے؟ کیا جو شخص کلمہ پڑھنے کے باوجود اس کے منافی کام کرتا ہے وہ مسلمان شمار ہوگا اگرچہ نماز روزہ بھی کرتا ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کفر اور اسلام کے درمیان حد فاصل یہ ہے کہ( آدمی) سچے دل سے اخلاص کے ساتھ شہادتین کا اقرار اور ان کے تقاضے کے مطابق عمل کرے۔ جس شخص میں یہ وصف موجو دہے وہ صاحب ایمان مسلمان ہے۔جو منافق دل سے تصدیق نہیں کرتا اور اخلاص نہیں رکھتا تو وہ مومن نہیں اور جو شخص کلمہ پڑھتا ہے پھر ایسے کفریہ کام کرتا ہے جو سراسر اس کے منافی ہیں۔ مثلاً فوت شدہ بزرگوں سے فریاد اور ان سے مشکل کشائی کی درخواست جیسے شرکیہ اعمال کرتا ہے یا اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے پر انسانوں کے بنائے ہوئے غیر شرعی قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے کو ترجیح دیتا ہے، یا قرآن مجید کا مذاق اڑاتا ہے، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ثابت شدہ سنت کی تضحیک کرتا ہے، وہ کافر ہے خواہ وہ کلمہ پڑھتا ہو، نماز پڑھتا اور روزہ بھی رکھتا ہو۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۵۹۳۰)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 53

محدث فتویٰ

تبصرے