سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) جزیرہ عرب میں مشرک وکافر کا داخلہ منع ہے

  • 8021
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1397

سوال

(45) جزیرہ عرب میں مشرک وکافر کا داخلہ منع ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی مسلمان کے لئے (جزیرۂ  عرب) میں ایک بے دین غیر مسلم شخص کو بطور خادم یا ڈرائیور ملازم رکھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان کے لئے مناسب نہیں کہ جزیرۂ  عرب میں کسی کافر کو بطور خادم یاڈرائیور نوکر رکھے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرۂ  عرب سے مشرکین کو نکالنے کا حکم دیا تھا اور ان کو ملازم رکھنے سے یہ لازم آتا ہے کہ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دور کیا ہم اسے قریب کریں اور جسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ناقابل اعتماد سمجھا ہم اسے امین سمجھیں۔ ان کو ملازم رکھنے سے دوسرے بھی بہت سے مفاسد پیدا ہوتے ہیں۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ

اللجنة الدائمة۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۴۲۴۶)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 49

محدث فتویٰ

تبصرے