سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(202) کیا اقامت کا جواب دینا اور ’’ اقامہا اللہ وادامہا‘‘ کہنا درست ہے؟

  • 802
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1544

سوال

(202) کیا اقامت کا جواب دینا اور ’’ اقامہا اللہ وادامہا‘‘ کہنا درست ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم بعض لوگوں سے سنتے ہیں کہ وہ اقامت کے بعد یہ الفاظ کہتے ہیں: (اَقَامَهَا اللّٰهُ وَاَدَامَهَا) تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اس بارے میں ایک حدیث میں آیا ہے کہ جب مؤذن (قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ) کہتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے تھے:

((اَقَامَہَا اللّٰہُ وَاَدَامَہَا))( سنن ابي داؤد، الصلاۃ، باب ما یقول اذا سمع الاقامة، ح: ۵۲۸ والسنن الکبری للبیہقی: ۱/ ۴۱۱ وقال الحافظ فی التلخیص: ۱/ ۲۱۱ ضعیف، وضعفہ الالبانی فی الارواء: ۱/ ۲۵۸۔)

’’اللہ تعالیٰ اسے قائم ودائم رکھے۔‘‘

لیکن یہ حدیث ضعیف اور ناقابل استدلال ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ251

محدث فتویٰ

تبصرے