السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض اوقات ایک شخص دوران گفتگو ایسی بات کہہ دیتا ہے جو کفر یا گناہ کی بات ہوتی ہے۔ پھر کہتاہے میں تو مذاق کر رہا تھا۔ تو کیا مذاق کے طور پر ایسی بات کہہ دینے میں کوئی حرج نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
﴿وَلَئِنْ سَاَلْتَہُمْ لَیَقُوْلُنَّ اِنَّمَا کُنَّا نَخُوْضُ وَ نَلْعَبُ قُلْ اَبِاللّٰہِ وَ اٰیٰتِہٖ وَرَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ تَسْتَہْزِئُوْنَ٭ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ﴾ (التوبۃ۹/۶۵،۶۶)
’’اگر آپ ان سے پوچھیں تو وہ ضرور یہی کہیں گے کہ ہم تو محض بات چیت اور دل لگی کررہے تھے۔ فرمادیجئے: کیا تم اللہ کے ساتھ‘ اور اس کی آیتوں کے ساھت اور اس کے رسول کے ساتھ ٹھٹھا کرہے تھے؟ معذرت نہ کرو، تم ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے ہو۔‘‘
جس شخص سے ایسی حرکت سرزد ہوجائے اسے (فوراً) توبہ اور استغار کرناچاہئے۔ امید ہے کہ اللہ تعالیٰ معاف فرمادیں گے۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۹۲۵۷)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب