سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(25) سنت کی تضحیک کرنے والے کا حکم

  • 8002
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1310

سوال

(25) سنت کی تضحیک کرنے والے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  اس شخص کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی سنت کا مذاق اڑائے۔ مثلاداڑھی کو، داڑھی رکھنے کی وجہ سے مذاق کا نشانہ بنائے اور استہزاء (ٹھٹھے،مذاق) کے طور پر ’’اور داڑھی والے!‘‘ کہہ کر پکارے۔ براہ کرم اس طرح کہنے والے کے متعلق شرعی حکم بیان کردیجئے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داڑھی کو ٹھٹھا کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔ جو شخص دوسرے کو ٹھٹھے کے طور پر ’’او داڑھی والے!‘‘ کہہ کر پکارتا ہے وہ کفر کا مرتکب ہوتاہے۔ اگر محض پہچان کے لئے یہ لفظ بولتا ہے تو یہ کفر نہیں ہوتا لیکن اسے اس طرح نہیں پکارنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

﴿قُلْ اَبِاللّٰہِ وَ اٰیٰتِہٖ وَرَسُوْلِہٖ کُنْتُمْ تَسْتَہْزِئُوْنَ٭ لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ کَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ﴾ِ (التوبة۹/ ۶۵،۶۶)

’’کیا تم اللہ تعالیٰ سے، اس کی آیتوں سے اور اس کے رسول سے مذاق کرتے ہو؟ معذرت نہ کرو۔ تم ایمان لانے کے بعد پھر کافر ہوگئے ہو۔‘‘

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۵۷۰۳)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 35

محدث فتویٰ

تبصرے