سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(122) کیا ہم روزہ چھوڑ دیں یا غروب آفتاب کا انتظار کریں ؟

  • 7844
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1049

سوال

(122) کیا ہم روزہ چھوڑ دیں یا غروب آفتاب کا انتظار کریں ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم رمضان کے مہینہ میں مغرب کی اذان سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل باذن اللہ تعالیٰ ریاض سے ہوائی جہاز کے ذریعہ روانہ ہوئے۔ مغرب کی اذان ہونے والی تھی اور ہم سعودیہ کی فضاؤں میں تھے۔ تو کیا ہم روزہ چھوڑ دیں۔ جب کہ ہم سورج دیکھ رہے تھے جو خاصا بلند تھا اور ہم فضا میں تھے۔ یا ہم روزہ رکھے رہیں اور اپنے ملک جا کر روزہ چھوڑیں یا ہم محض سعودیہ کی اذان کے وقت کے مطابق روزہ چھوڑ سکتے ہیں؟ (قاری)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب طیارہ ریاض سے بلند ہوا اور مثلاً وہ غروب آفتاب سے پہلے مغرب ہی کی طرف روانہ ہوا تو جب تک سورج غروب نہ ہو آپ روزہ رکھے رہیں گے۔ آپ خواہ فضا میں ہوں یا اپنے ملک میں اتریں، سورج غروب ہونے پر ہی آپ روزہ چھوڑیں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

((اذا اقَبَلَ اللیلُ من ھھُنا، وادبرَ النَّھارُ من ھھُنا وَغَرَبَتِ الشَّمْس فقدْ افْطَرَ الصَّائم))

’’جب ادھر رات بڑھ آئے اور ادھر سے دن پیچھے ہٹ جائے تو اس وقت روزہ دار روزہ چھوڑے۔‘‘

اس حدیث کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 122

محدث فتویٰ

تبصرے