السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کے پاس چاندی کے ایک سو عربی ریال موجود ہیں۔ یہ وہ سکے ہیں جو ملک عبدالعزیز کے عہد میں رائج تھے۔ ان سکوں کی تقریباً عرصہ بیس سال یا اس سے زیادہ مدت سے زکوٰۃ ادا نہیں کی گئی۔ کیا ان ریالوں میں زکوٰۃ واجب ہے؟ اور اس کی مقدار کیا ہوگی؟ کیا موجودہ کرنسی نوٹوں سے ان کی قیمت لگا کر نوٹوں میں ان کی زکوٰۃ ادا کی جاسکتی ہے؟ (ابو احمد)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گزشتہ مدت کی زکوٰۃ اس پر لازم ہے۔ خواہ وہ ان چاندی کے ریالوں سے ہی ادا کرے اور چاہے تو ان کی قیمت نکال کر کرنسی نوٹوں سے ادا کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب