سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(93) نماز میں سستی کرنے والے کے ساتھ رہنے کا حکم

  • 7817
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1026

سوال

(93) نماز میں سستی کرنے والے کے ساتھ رہنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں سستی کرنے والے کے ساتھ رہنے کا کیا حکم ہے؟  (فہد۔ ع۔ع۔ الریاض)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں سستی کرنے والے اور اسی طرح دوسرے کافروں کے ساتھ رہنا جائز نہیں۔ کیونکہ ترک کفر ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

((بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ تَرْکُ الصَّلَاۃ))

’’نماز چھوڑنے سے آدمی کا کفر وشرک سے فاصلہ ختم ہو جاتا ہے۔‘‘

اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں نکالا ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

((العھد الذی بیننا وبینھم الصلاۃ، فمن ترکھا فقد کفر))

ہمارے اور ان کے درمیان جو عہد ہے، وہ نماز ہے، جس نے اسے چھوڑ دیا، اس نے کفر کیا۔‘‘

اس حدیث کو احمد، ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے صحیح اسناد کے ساتھ نکالا ہے۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی دلائل ہیں جو اس بات پر دلالت کرتے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 103

محدث فتویٰ

تبصرے