السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک نوجوان نے ہماری امامت کرائی اور نماز کے بعد صرف اپنے دائیں ہاتھ پر تسبیحات پڑھنے لگا اھ سے بعض نمازی حیران ہوئے اور نہوں نے اس کے متعلق اس نوجوان سے پوچھا تووہ کہنے لگا: سنت یہی ہے توقع ہے کہ آپ اس بات کی صحت سے متعلق ہمیں مستفید فرمائیں گے۔ مطلق۔ ع۔ ا۔ الخرج
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو کچھ امام نے کیا وہی درست ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ اپنے دائیں ہاتھ پر تسبیحات گنا کرتے تھے اور جو شخص دونوں ہاتھوں پر گنتا ہے تو اکثر احادیث کے مطلق ہونے کی وجہ سے اس میں بھی حرج نہیں۔ تاہم دائیں ہاتھ پر تسبیحات پڑھنا افضل ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ثابت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب