السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مجھے ایک مہم پر جانا پڑا اور نماز کا وقت ہوگیا۔ میں اس وقت ہوائی جہاز میں تھا اور س کی کرسی پر بیٹھا تھا۔ میں نے بیٹھے بیٹھے سر کے اشارویں سے نماز ادا کر لی۔ مجھے یہ بھی معلوم نہ تھا کہ میرا رخ کسطرف ہے مجھے امید ہے کہ آپ میری نماز کی صحت کے متعلق مستفید فرمائیں گے اور اگر اس طرح نماز درست نہ ہو تو کیا میرے لیے یہ گنجائش ہے کہ میں نماز کو ہوائی جہاز سے اترنے تک موخر کرلوں۔؟ معمس۔ ع۔ جدہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلم پر واجب ہے کہ جب وہ ہوائی جہاز یاصحرا میں ہو تو علامات قبلہ اہل خبرو نظر سے پوچھ کر قبلہ پہچاننے میں اجہتاد کر ے۔ تاکہ علی وجہ البصیرت قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز ادا کر سکے ۔ پھر اگر اسے اس کا علم نہ ہو سکے تو قبلے رخ کی جستجو میں اجہتاد کرے اور اس طر ف منہ کر کے نماز ادا کرے۔ یہ اس کے لیے کافی ہے خواہ بعد میں یہ معلوم ہو کہ اد نے قبلہ کی تلاش میں خطا کی ہے کیونکہ اس نے پوری کوشش کر لی اور جہاں تک ممکن تھا اللہ سے ڈرتا رہا۔ اس کے لیے اجہتاد کے بغیر نماز فریضہ اد ا کرنا درست نہیں خواہ وہ صحرا میں ہو یا ہوائی جہاز میں ، اور اگر اس نے اجہتاد کے بغیر نماز ادا کی تو اس کا اعادہ ضروری ہے کیونکہ اس صورت میں نے تووہ اللہ سے ڈرا ور نہ ہی ممکن حد تک اس نے کوشش کی۔۔
رہا سائل کا نماز بیٹھ کر ادا کرنے کا سوال ، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ جبکہ وہ کھڑے ہوکر نماز ادا نہ کر سکتا ہو جیسے کشتی یا بحری جہاز میں نماز ادا کرے والا اگر کھڑا ہو کر پڑھنے سے عاجز ہو تو بیٹھ کر ادا کر سکتا ہے اور اس مسئلہ میں حجت اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے:
﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ﴾
’’ اللہ تعالیٰ سے ڈرو،، جہاں تک تم سے ہوسکے۔‘‘ (التغابن:۱۶)
اور ہوائی جہاز سے اترنے تک نماز کو موخر اس صورت میں کر سکتا ہے جبکہ نماز کے وقت گنجائش ہو ۔ اور یہ سب مسائل فرض نمازوں سے متعلق ہیں۔ رہے نوافل توان میں قبلہ رخ ہونا واجب نہیں خواہ وہ ہوائی جہاز میں ہو یا بس میں یاکسی جانور پر سوار ہو ۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ اپنے اونٹ پرنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔ جدھر وھی وہ جارہا ہوتا لیکن آپ حالت احرام میں یہی بات پسند فرماتے تھے کہ ایک دفعہ رخ ہو جائیں پھر اس کے بعد جدھر سواری جاتی آپ اپنی نماز پوری فرمالیتے تھے کیونکہ انس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے جو کچھ ثابتے ہوتا ہے واہ اسی دلالت کرتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب