السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب ہم امریکہ پہنچے توقطب نما کے مطا بق نماز ادا کرتے رہے۔ حالانکہ یہ قبلہ کا رخ نہ تھا۔ وہاں ہمارے کچھ مسلمان بھائی تھے ۔ انہوں نے ہمیں بتلایا کہ جدھر منہ کر کے ہم نماز ادا رکرتے رہے ہیں یہ قبلہ کا رخ نہیں ہے۔ پھر انہوں نے صحیح رخ کی طرف ہماری رہنمائی کی۔ میرا سوال یہ ہے کہ قبلہ کا صحیح رخ پہنچاننے سے قبل جو نمازیں ادا کرچکے ہیں وہ صحیح ہیں یا نہیں؟ محمد۔ع ۔ی۔امریکہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب مومن کسی صحرا میں ہو یا ایسی بستی میں جہاں قبلہ کارخ مشتبہ ہو رہا ہو ، پھر وہ صحیح رخ معلوم کرنے کے لیے پوری کوشش کرنے کے بعد اپنے اجہتاد کے مطابق نماز ادا کر لے۔ پھر اس کے بعداس پر یہ واضح ہوجائے کہ اس نے نماز غیر قبلہ کی طرف ادا کی ہے تو اب وہ اپنے بعد والے اجہتاد کے مطا بق عمل کر ے۔ کیونکہ اس نے وہ نمازیں حق کی تلاش اور اجہتاد کے بعد ادا کی تھیں اور یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ کے عمل سے ثابت ہے جبکہ قسبلہ کی سمت بیت المقدس سے کعبہ المشرفہ کی طرف بدلی تھی۔ جو اسی بات پر دلالت کرتی ہے۔ تو فیق تو اللہ تعالیٰ ہی دینے والا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب