علاج کے لئے کسی دوسرے کے خون کواستعمال کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جب ضرورت ہو تودوسرے کے خون کو علاج کے لئے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں جب کہ کوئی دوسرامسلمان بھائی داکٹر کی نگرانی اوراس کی رپورٹ پر اپنے خون کا عطیہ دے اورخون دینے والے کو بھی کسی نقصان کا اندیشہ نہ ہو،ارشادباری تعالی ہے:
﴿وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلَّا مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ﴾ (الانعام۶/۱۱۹)
‘‘جو چیزیں ہم نے تمہارے لئے حرام ٹھہرادی ہیں، وہ ایک ایک کرکے بیان دی ہیں (بے شک ان کو نہیں کھانا چاہئے) مگر اس صورت میں کہ ان کےلئےناچارہوجاو۔’’
اورنبی کریم ﷺکا فرمان ہے کہ‘‘مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے ۔وہ اس پر ظلم نہ کرے اورنہ (ظلم کے لئے) اسے کسی اور کے سپرد کرکرے۔جوشخص اپنے بھائی کی ضرورت کو پوراکرتا ہےتواس کی ضرورت کواللہ تعالی پورافرماتاہے۔’’
(متفق علیہ بروایت حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ) اس مضمون کی اوربھی بہت سی احادیث ہیں۔