میرا یہ سوال اس گوشت اورفریزکی ہوئی مرغی کے بارے میں ہے جسے بیرونی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے اورجس کے بارے میں ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اسے کس طرح ذبح کیا گیا ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ اس قسم کا گوشت نہیں خریدنا چاہئے؟
اگرمذکورہ گوشت اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کیاگیا ہو تواسےکھانا حلال ہے بشرطیکہ تمہیں کوئی ایسی بات معلوم نہ ہو جو اس کی حرمت پر دلالت کرتی ہو کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:
﴿الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ﴾ (المائدۃ۵/۵)
‘‘آج تمہارےلئےسب پاکیزہ چیزیں حلال کردی گئیں ہیں اوراہل کتاب کاکھانابھی تمہارےلئےحلال ہےاورتمہاراکھاناان کےلئےحلال ہے۔’’
اہل کتاب کے بعض ملکوں کے بعض مذبح خانوں میں جانوروں کو جو غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے تواس سے یہ لازم نہیں آتا ہے کہ اہل کتاب کے ملکوں سے درآمد کئے جانے والے تمام ذبیحے حرام ہیں حتی کہ کسی معین ذبیحہ کے بارے میں یقینی طورپر یہ معلوم نہ ہو جائے کہ اسے ایسے مذبح خانے سے منگوایا جاتا ہے جس میں جانوروں کوغیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جاتا ہے کیونکہ اصل حلت وسلامتی ہے الا یہ کہ کوئی ایسی بات معلوم ہو جو اس کی حرمت کی متقضی ہو!