میری ایک بہن نےجس کی عمرچودہ سال ہےچچاکےبیٹےسےشادی کی لیکن قضائےالہٰی سےوہ فوت ہوگیاسوال یہ ہےکہ میری بہن کےلئےپوری عدت ہےیانصف یابالکل نہیں ہےنیزکیایہ اس کی وارث ہوگی کیونکہ اس نےاس کےساتھ ابھی تک خلوت اختیارنہیں کی اورنہ ابھی تک اسےاس کی طرف سےزیوریاکوئی اورچیزوغیرہ موصول ہوئی تھی،رہنمائی فرمائیں۔جزاکم اللہ خیرا''
جب آدمی اپنی بیوی کےساتھ مجامعت سےپہلےفوت ہوجائےتوبیوی کےلئےعدت بھی ہےاوروراثت سےحصہ بھی،ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا﴾ (البقرۃ۲۳۴/۲)
‘‘اورجولوگ تم میں سےفوت ہوجائیں اورعورتیں چھوڑجائیں توعورتیں چارمہینےاوردس دن اپنےآپ کوروکےرہیں۔’’
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےمدخولہ اورغیرمدخولہ عورتوں میں کوئی فرق نہیں کیابلکہ ان سب کےلئےاس آیت میں حکم مطلقابیان کیاگیاہےاوربہت سی احادیث سےثابت ہےکہ رسول اللہﷺنےفرمایاکہ‘‘عورت کسی میت پرتیس دن سےزیادہ سوگ نہ کرےہاں البتہ اپنےشوہرپووہ چارماہ اوردس دن تک سوگ کرے۔’’تورسول اللہﷺنےبھی مدخولہ اورغیرمدخولہ میں فرق نہیں فرمایا۔اسی طرح وراثت کےبارےمیں ارشادباری تعالیٰ ہے:
﴿وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ﴾ (النساء۱۲/۴)
‘‘اورجوکچھ تمہاری بیویاں (ترکےمیں) چھوڑجائیں اس میں سےنصف حصے (یعنی۱/۲) کےتم حق دارہوبشرطیکہ ان کی اولاد (بیٹی یابیٹا) نہ ہو،اگران کی اولادہوتوترکےمیں تمہاراحصہ ایک چوتھائی (یعنی۱/۴) ہوگا (یہ تقسیم) مرنےوالی کی وصیت کی تعمیل اوراس کےقرضے (کی ادائیگی) کےبعد (عمل میں لائی جائے) اورجومال تم (مرد) ترکہ میں چھوڑواگرتمہاری اولادنہ ہوتوتمہاری عورتوں کااس میں چوتھاحصہ اوراگراولادہوتوان کاآٹھواں حصہ ہے (یہ تقسیم) تمہاری وصیت کی تعمیل اورقرضے (کی ادائیگی) کےبعد (عمل میں لائی جائے) ’’
تواس آیت میں بھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےمدخولہ وغیرمدخولہ عورتوں میں فرق نہیں کیاتواس سےمعلوم ہواکہ تمام عورتوں کواپنےشوہروں کی وراثت سےحصہ ملتاہےخواہ وہ مدخولہ ہوں یاغیرمدخولہ بشرطیکہ اس میں کوئی شرعی رکاوٹ نہ ہو۔مثلاغلامی،قتل اوراختلاف دین وغیرہ۔