جوشخص امتحانات میں خیانت کرے،اس کےبارےمیں کیاحکم ہے؟میں بہت سےطلبہ کوجب امتحانات میں خیانت کرتےہوئےدیکھتاہوں توانہیں سمجھاتاہوں لیکن وہ کہتےہیں کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے؟
امتحانات،عبادات اورمعاملات،سب میں خیانت حرام ہےکیونکہ نبی کریمﷺکاارشادہے:
( (من غشنافليس منا) ) _ ( (من غشنافليس منا) ) _والله ولي التوفيق
کہ‘‘جوہمیں دھوکادےوہ ہم میں سےنہیں ہے۔’’
اورپھراس دھوکاوخیانت کےنتیجہ میں دنیاوآخرت کےبہت سےنقصانات مرتب ہوتےہیں لہٰذاواجب ہےکہ اسےترک کردیاجائے۔