بعض لوگ یہ فتوی دیتے ہیں کہ جو فضائی راستے سے حج کے لئے آرہے ہوں ،وہ جدہ سے احرام باندھ لیں،جب کہ کچھ لوگ اس کی تردید کرتے ہیں توسوال یہ ہے کہ اس مسئلہ میں صحیح بات کیا ہے ،فتوی دیجئے اللہ تعالی آپ کو اجروثواب سے نوازے!
تمام حاجیوں پرخواہ وہ فضائی راستےسےیاسمندری راستےسےیا خشکی کےراستےسےآئیں،یہ واجب ہےکہ وہ اس میقات سےاحرام باندھیں جس سےوہ گزررہےہوں کیونکہ نبی کریمﷺنےجب میقات کاتعین کیاتوذکرفرمایاکہ‘‘یہ میقات یہاں کےلوگوں اوران لوگوں کےلئےہیں جویہاں کےرہنےولےتونہ ہوں لیکن یہیں سےوہ گزریں اوران کاحج یاعمرہ کاارادہ ہو۔’’ (متفق علیہ)
باہرسےآنےوالوں کےلئےجدہ میقات نہیں،یہ تویہاں کےباشندوں کےلئےمیقات ہےیااس کےلئےمیقات ہےجویہاں حج یاعمرہ کےارادہ سےتونہ آئےہوں لیکن پھربعدمیں یہاں سےحج یاعمرہ کاارادہ کرلیں۔