سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(185) میں ایک بیمارخاتون ہوں،میں نے پچھلے رمضان میں کئی روزے چھوڑے۔۔۔۔۔

  • 7550
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1901

سوال

(185) میں ایک بیمارخاتون ہوں،میں نے پچھلے رمضان میں کئی روزے چھوڑے۔۔۔۔۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک بیمارخاتون ہوں،میں نے پچھلے رمضان میں کئی روزے چھوڑے تھے، بیماری کے باعث اب تک ان کی قضا نہیں دے سکی ،تواس کا کیا کفارہ ہے؟اسی طرح میں اس رمضان میں بھی روزےنہ رکھ سکوں گی تواس کا کیا کفارہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ جسے روزہ رکھنا مشکل ہو، اس کے لئے اجازت ہے کہ وہ روزہ چھوڑ دےاورجب اللہ تعالی اسے شفاعطافرمائے تواس وقت وہ قضا دے دے کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿وَمَن كَانَ مَرِ‌يضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ‌ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ‌﴾ (البقرہ۲/۱۸۵)

‘‘اورجوشخص بیمار ہویا سفر میں ہو ،دوسرے دنوں میں (قضا ئی روزہ رکھ کر ) گنتی پوری کرلے۔’’

لہذا اے خاتون!اگرآپ اس مہینے بیماری کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکیں توکوئی حرج نہیں کیونکہ مریض ومسافر کے لئےاللہ تعالی کی طرف سے روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے اوراللہ سبحانہ وتعالی اس بات کو اسی طرح پسند فرماتا ہے کہ اس کی عطاکردہ رخصتوں کو قبول کرلیا جائےجس طرح وہ اس بات کو ناپسند کرتا ہے کہ اس کی معصیت ونافرمانی کی جائے۔’’اس صورت میں آپ کے لئے کوئی کفارہ نہیں ہے لیکن جب اللہ تعالی آپ کو شفاعطافرمائے توآپ کو ان روزوں کی قضا دینا ہوگی۔اللہ تعالی آپ کو ہر بیماری سے شفاعطافرمائے اورہماری اورآپ کی تمام برائیوں کو مٹادے۔

 

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 284

محدث فتویٰ

تبصرے