سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(72) طعن کی وجہ سے نمازچھوڑنا

  • 753
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1204

سوال

(72) طعن کی وجہ سے نمازچھوڑنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چونکہ آج کل حاجی اورنمازی اکثرمطعون ہورہے ہیں۔لہذا اگرکوئی نمازی خدانخواستہ نماز وغیرہ چھوڑ دے توکچھ سزا کا مستحق ہوگا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

نماز کا تارک کافرہے۔

حدیث میں ہے :

«من ترک الصلوۃ متعمداً فقد کفر»(ترغيب ترهيب ص 95 )

یعنی جودیدہ دانستہ نمازترک کردے وہ علانیہ کافرہے۔

جس کے کفرمیں کوئی شک نہیں اورجب کافر ہوا تو ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔

وباللہ التوفیق

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الصلوۃ،نماز کا بیان، ج2ص48 

محدث فتویٰ


تبصرے