سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(134) کیانماز میں ڈھاٹا باندھنایا دیوار کے ساتھ ٹیک لگانا جائز ہے

  • 7499
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 874

سوال

(134) کیانماز میں ڈھاٹا باندھنایا دیوار کے ساتھ ٹیک لگانا جائز ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیانماز میں ڈھاٹا باندھنا (یعنی اپنے مونہہ پر اس طرح کپڑا باندھناکہ پہچانے نہ جائیں ) یا دیواراورستون کے ساتھ ٹیک لگانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی علت (وجہ) کے بغیر نماز میں ڈھاٹا باندھنا مکروہ ہے،اسی طرح فرض نماز میں دیواریاستون کے ساتھ ٹیک لگانابھی جائزنہیں کیونکہ صاحب استطاعت پریہ واجب ہے کہ وہ نماز میں سہارے کے بغیر سیدھا کھڑا ہو،ہاں البتہ نفل نماز میں اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اسے بیٹھ کر اداکرنا بھی جائز ہے جب کہ سہارے کے ساتھ کھڑا ہوکر پڑھنا،بیٹھ کر پڑھنے سے افضل ہے۔

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 244

محدث فتویٰ

تبصرے