اس حدیث کی صحت کا درجہ کیا ہے کہ ‘‘نماز عصر کے بعد غروب آفتاب تک اورنمازصبح کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہیں مگر مکہ میں، مگر مکہ میں، مگر مکہ میں؟’’
یہ حدیث اس اضافہ کے ساتھ کہ ( (الابمكة) ) مگر مکہ میں’’ضعیف ہے۔جب کہ اصل حدیث صحیحین وغیر ھمامیں صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ‘‘صبح کی نماز کے بعد نماز نہیں حتی کہ سورج طلوع ہوجائے اورعصر کی نماز کے بعد نماز نہیں حتی کہ سورج غروب ہوجائے’’لیکن علماء کے صحیح قول کے مطابق اس عموم سے وہ نماز مستثنی ہے جس کا کوئی خاص سبب ہومثلا نمازکسوف،نماز طواف اورتحیتہ المسجد کہ ان نمازوں کوان صحیح احادیث کے پیش نظر اوقات ممنوعہ میں بھی اداکرنا جائز ہے،جواس عموم سے استثناء پر دلالت کرتی ہیں۔ واللہ ولی التوفیق۔