سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(98) جہری نماز میں امام کی غلطی اورمقتدی کا لقمہ دینا

  • 7463
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1090

سوال

(98) جہری نماز میں امام کی غلطی اورمقتدی کا لقمہ دینا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب امام جہری نماز میں قرات کرتے ہوئے ایسی غلطی کرے کہ ایک آیت ہی ساقط کردے یا آیت کا کوئی جزءساقط کردے یاغلطی سےآیت کے لفظ کو بدل دے یا اس طرح کی کوئی اورغلطی کرے تو کیا مقتدی کے لئے لقمہ دینا واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب امام قرات میں غلطی کرے کہ کوئی آیت ساقط کردےیا اس میں لحن کرے تو مقتدی کے لئے ضروری ہے کہ اسے لقمہ دے اوراگر غلطی یا لحن سورہ فاتحہ میں ہوتومقتدی کے لئے لقمہ دینا واجب ہے۔کیونکہ سورہ فاتحہ پڑھنا نماز کا رکن ہے۔ہاں!البتہ اگرلحن سے معنی میں تبدیلی نہ آتی ہوتو پھر لقمہ دینا واجب نہیں ہے ۔مثلا الرَّ‌حْمَـٰنِ یا الرحیم پرنصب پڑھ لے۔

 

فتاویٰ ابن باز

تبصرے