اذان مغرن کےبعد اورنماز سے پہلےتحیتہ المسجدکے بارے میں کیا حکم ہے کیونکہ اذان واقامت کے درمیان وقت بہت کم ہوتا ہے نیزتحیتہ المسجدکے علاوہ نماز مغرب سے پہلے نفل پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
تحیتہ المسجد سنت موکدہ ہے،اسے تمام اوقات میں اداکیا جاسکتا ہے حتی کے علماء کے صحیح قول کے مطابق اسے ممنوع وقت میں بھی اداکیا جاسکتا ہے کیونکہ نبی کریم ﷺنے ارشاد ہے کہ‘‘تم میں سے کوئی جب مسجد میں داخل ہوتووہ دورکعتیں پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔’’ (متفق علیہ)
اذان مغرب کے بعد اقامت سے قبل نماز پڑھنا سنت ہے کیونکہ نبی کریم ﷺنے فرمایا‘‘مغرب سے پہلے نماز پڑھو،مغرب سے پہلے نماز پڑھواورپھر تیسری مرتبہ فرمایا کہ جوچاہے پڑھے۔’’ (بخاری) حضرات صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم کا یہ معمول تھاکہ اذان مغرب کے بعد اوراقامت سے پہلے وہ دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے ،نبی کریمﷺانہیں یہ نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے اوراس سے منع نہ فرماتے بلکہ اس کا آپﷺنے حکم بھی دیا ہے جیسا کہ مذکورہ حدیث کے حوالہ سے بھی گزر چکاہے۔