ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک ساری زمین پر اسلام نہ پھیل جائے اوردوسری طرف ہم یہ بھی سنتے ہیں کہ قیامت اس وقت قائم ہوگی جب روئے زمین پر کو لا الہ الا اللہ کہنے والانہ ہوگا،تو ان دونوں باتوں میں کس طرح تطبیق ہوگی؟
یہ دونوں باتیں صحیح ہیں،چنانچہ صحیح احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایا‘‘قیامت قائم نہ ہوگی حتٰی کہ عیسیٰ بن مریم علیہ الصلوٰۃ والسلام نازل ہوں گے،وہ دجال کو قتل کریں گے،خنزیر کو قتل کریں گے،صلیب کو توڑ دیں گے،مال کی کثرت ہو جائے گی،وہ جزیہ ختم کر دیں گے اور صرف اسلام قبول کریں گے یا تلوار۔ان کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا دیگر تمام ادیان کو ختم کردےگا اور سجدہ صرف اللہ وحدہ ہی کے لئے ہوگا۔’’تو ان احادیث سے یہ واضح ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عہد میں ساری زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا دین باقی نہ رہے گا۔
اسی طرح نبیﷺکی یہ احادیث بھی تواتر سے ثابت ہیں کہ قیامت بدترین قسم کے لوگوں پر قائم ہوگی۔حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی وفات اور سورج کا مغرب سے طلوع ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ ایک پاک ہوا بھیجے گا جو ہر مومن مرد وعورت کی روح کو قبض کرے گی اور اس کے بعد صرف بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے جن پر قیامت برپا ہوگی۔