السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو سردار ایکدم تارک الصلواۃ ہو۔ لوگوں کو دروغ وزنا کی تہمت دیتا ہو۔ لوگوں کے سامنے غیروں کی غیبت کرتا ہو۔ امانت دی ہوئی چیزوں میں خیانت کرتا ہو۔ جواب طلب یہ ہے کہ ایسا سردار سرداری کے نام سے موسوم ازروئے شریعت ہوسکتا ہے؟(سائل مذکور)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سوال کاجواب سردار کے فرائض پرموقوف ہے کہ اس کے زمہ کام کیا ہیں اور ان کو وہ ادا کرتا ہے یا نہیں۔ یہ بھی دریافت ہوناضروری ہے۔ کہ سردار بنانے کے وقت بھی عیب اس میں تھے۔ یابعد میں پیدا ہوئے وغیرہ۔ البتہ عام جواب یہ ہے کہ ایسے عیوب سے ہرمسلمان کو پرہیز کرنا ضروری ہے خصوصاً ممتاز آدمی کو تو بہت ضروری ہے۔ (اہلحدیث امرتسر 25شوال 47ہجری)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب