السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زمانہ حال کے صوفی جو انواع بدعات و منکرات میں خود مبتلا ہیں۔ انکے ہاتھ پر بعیت کرنی جائز ہے یا نہ؟اور شاہ ولی اللہ محدث دہلویرحمۃ اللہ علیہ کی وصیت کا خلاصہ مطلب کیا ہے۔ (عنایت اللہ از صدر پنڈی)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آجکل کے ہوں یا پہلے زمانہ کے بدعتی ہوں۔ ان سے بعیت کرنی گمراہی میں داخل ہونا ہے۔ مولوی روم مرحوم فرماگئے ہیں۔
اے بسا ابلیس آدم روئےہست پس بہر دستے نباید داددست
یعنی بہت سے شیطان آدمی کی شکل میں ہیں۔ ااس لئے ہر ایک کے ہاتھ پر بعیت نہ کرنی چاہیے۔ شاہ ولی اللہ قدس سرہ صلحاء امت کی نصیحت ہے۔ ''قرب خدا جو لیداز دوری ایناں ''(گمراہ اور بدعتی پیروں سے دور رہنے میں اللہ تعالیٰ کاقرب تلاش کرو)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب