السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص مسمی فوت ہوگیا۔ اس کے بعد اس کے تین وارث ہیں۔ ایک زوجہ ہندہ دوسری دختر جمیلہ تیسرا بھائی عمر متوفی کی زوجہ ہندہ نے کل مال اسباب وجائداد وغیرہ سب کا سب دختر جمیلہ کودے دیا۔ اور زید کے بھائی عمر کو کچھ نہیں دیا۔ اور اس کے نام باضابطہ رجسٹری کرادی۔ کچھ عرصہ کے بعد مسماۃ جمیلہ دختر متوفی فوت ہوگئی۔ اب اس کے فوت ہونے کے بعد دختر جمیلہ کے وارثان زیل باقی رہ گئے۔ والدہ مسمات ہندہ چچا مسمی عمرشوہرمسمی بکر اب یہ مال واسباب وغیرہ اس کا کس طرح تقسیم ہوگا۔ (منیر الدین از کلکتہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خاوندکو نصف۔ والدہ کو ثلث۔ باقی چچا کوجس کی صورت یہ ہے۔
میت۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
خاوند 3۔ والدہ 2 چچا1
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب