السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن شریف پارہ پانچ رکوع ایک آیت آٹھ کاجناب حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے کیا عمل فرمایا۔ اور کون وارث اقرباء سے قراردیا۔ یا اس آیت کریمہ سے مستثنٰی تھے۔ جواب کافی وشافعی سے ممنون فرمادیں۔ (عبد لکریم معمار ضلع سیالکوٹ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ سوال آیت میراث سے ہے۔ مطلب اس سوال کا یہ ہے کہ قرآن مجید میں جو حکم ہے۔ يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ﴿١١﴾سورة النساء.. ۔ آپﷺ کاوارث کون ہوا تھا۔ جواب اس کا یہ ہے کہ آپﷺ اس آیت کے حکم میں داخل نہیں تھے۔ کیونکہ آپﷺنے خود فرمایا ہے کہ
لانورث ما تركناه صدقة (صحيح بخاري)
’’يعنی ہم پیغمبر کسی کو اپنا وارث نہیں بنایا کرتے۔‘‘ بلکہ ہم جو چھوڑ جایئں وہ فی سبیل الہ صدقہ ہوتا ہے۔ یہی روایت شعیوں کی معتبر کتاب اصول کلینی میں بھی ملتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب